حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی چار بڑی نصیحت اولاد کی پرورش کے لیے ماں باپ کو
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس ایک شخص آیا کہنے لگا اللہ نے مجھے دو جوڑوے بیٹے عطا کیے دو بچوں کا باپ بن چکا ہوں لہذا مجھے کچھ نصیحتیں ارشاد فرمائیں کونسا عمل اپناؤ کے میں بچوں کی زندگی سوار سکون
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا بچوں کے سامنے یہ چار کام کبھی بھول کر بھی نہ کرنا ورنہ اپنے ہاتھوں سے اپنے بچوں کی زندگی تباہ کر بیٹھو گے اگر یہ چار کام اپناؤ گے تو اپنے ہاتھوں سے اپنے بچوں کی زندگی برباد کر بیٹھو گے
کیونکہ بچے زیادہ تر وقت اپنے والدین کے ساتھ گزارتے ہیں زیادہ تر وقت ماں کے ساتھ گزارتے ہیں باپ کے ساتھ گزارتے ہیں بچے والدین سے بہت کچھ سیکھتے ہیں والدین کے ساتھ رہ کر بچوں کو بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے والدین اچھے ہو یا برے بچے ہر چیز کی مثال والدین سے ہی لیتے ہیں والدین اپنی ساری زندگی بچوں کو صحیح کھانے میں گزار دیتے ہیں والدین اپنی ساری زندگی بچوں کو پیار سکھانے میں گزار دیتے ہیں بچوں کو تہذیب سکھانے میں گزار دیتے ہیں بچوں کو محبت سکھانے میں گزار دیتے ہیں لیکن انجانے میں کچھ والدین بچوں کو بری باتیں بھی سکھا تے جن کا بچوں پر بہت ہی گہرا اثر پڑتا ہے منفی اثر پڑتا ہے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا میاں پہلا کام ۔ن
1 علیؓ کی پہلی نصیحت بچوں کے سامنے کبھی بھول کر بھی جھگڑا مت کرنا تم میاں بیوی بچوں کے سامنے کبھی جھگڑا مت کرنا اگر آپ کا بچہ آپ کو ہر وقت جھگرتا ہوا دیکھتا ہے اگر میں ہر وقت افراتفری مچی رہتی ہیں گھر میں ہروقت لڑائی جھگڑا رہتا ہے میاں اس کا بچوں پر منفی اثر پڑتا ہے گہرا اثر پڑتا ہے تمہاری لڑائی تمہارا جھگڑا بچوں کا رویہ منتشر کر کے رکھ دیتا ہے
لہذا والدین کو چاہیے بچوں کے سامنے اگر کسی بات پر جھگڑا کر بیٹھے ہیں تو اس کا حل بھی بچوں کے سامنے ہی کرے اس کی اصلاح بھی بچوں کے ہی سامنے کرے تاکہ تمہارے بچے سیکھ سکے کے معاملات کو لڑائی کے بغیر بھی ہل کیا جا سکتا ہے
1 پہلی نصیحت آپس میں جھگڑا مت کرنا ۔
دوسری نصیحت گھر کے ماحول میں تشدد نہ کرنا گھر کے ماحول میں تشدد د بچوں پر چاہے بیوی پر بچوں کی زندگی کو برباد کرکے رکھ دیتی ہیں بچوں کی زندگی کو ہمیشہ کے لئے خراب کر کے رکھ دیتا ہے بچے کو جسمانی سزا دینا یا اس کے سامنے کسی پر تشدد کرنا اس کے سامنے بچے کی ماں پر تشدد کرنا لڑائی جھگڑا کرنا ایسا کرنے سے بچے کی نفسیات پر گہرا اثر پڑتا ہے اور ماہرین کا کہنا ہے ہے ایسے بچے برے ہو کر منشیات کی عادی بن جاتے ہیں جب وہ منشیات کے عادی بن جاتے ہیں پھر وہ تشدد کرنا پسند کرتے ہے جس سے اس کی زندگی تباہو برباد ہو جاتی ہیں لہذا گھر میں تشدد بھی نہ کریں گھر کے ماحول کو تشدد بھی نہ بنائیں
تیسری نصیحت ہر گھڑی ہر لمحے بچوں کے ساتھ پیار سے پیش آنا والدین کو چاہیے بچوں کے ساتھ ہر وقت پیار سے پیش آئے محبت سے پیش آئیں ان پر دباؤ نہ ڈالیں ان پر سختی نہ کریں والدین بچوں پر کسی چیز کے لئے اس پر حد سے زیادہ دباؤ ڈالتے ہیں حد سے زیادہ سختی کرتے ہیں نہ تو اس سے بچوں کا رویہ تبدیل ہونا شروع ہو جاتا ہے جب بچوں کا رویہ آہستہ آہستہ تبدیل ہونا شروع ہو جاتا ہے تنویر بچے آہستہ آہستہ والدین سے دور ہٹنا شروع کر دیتے ہیں جب وہ دور چلے جاتے ہیں پھر نہیں تو وہ والدین کے دکھرے سنتے ہیں نہیں تو وہ والدین کی خدمت کرتے ہیں نہیں تو وہ والدین کے درد سنتے ہیں دور ہی چلے جاتے ہیں تمہارے کئے کرتوتوں کا نتیجہ ہوتا ہے لہذا ہر وقت بچوں کے سامنے پیار سے پیش آئے بچوں کو اپنے سے قریب دور نہ کریں
چوتھی نصیحت آخری نصیحت حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا چوتھی نصیحت اہم نصیحت فرمایا کبھی بھی اپنے بچوں کے سامنے غصہ نہ کرنا تم جانتے ہو نا غصہ قصہ ان سلگتی ہوئی تیلی کی مانند ہے جو دوسروں کو جلانے سے پہلے خود چل کر راکھ ہو جاتی ہیں کباب ہو جاتی ہیں بچوں کے سامنے کبھی غصہ مت کرنا چیکھنا مت چلانا مت لڑائی کے وقت غصے کی حالت میں کسی چیز کو توڑ نا مت یہ چیزیں تمہارے بچوں کی زندگی پر بہت برا اثر ڈالتی ہیں منفی اثرات ڈالتے ہیں حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ فرمایا والدین بچوں کے ہیرو ہوتے ہیں بچے ہر چیز اپنے والدین سے ہی سیکھتے ہیں صبر پیار محبت تحمل تہذیب عزت ہر چیز اپنی ماں سے سیکھتے ہیں یہ سب ایسی چیزیں ہیں جو بچوں کے کردار کو اچھا بنانے میں مدد کر تی ہیں
تو میاں چار نصیحت اپنے پلے باندھ لینا چار نصیحتوں پر عمل کرتے رہنا انشاءاللہ تمہارے بچوں کی زندگی سنور جائے گی
0 تبصرے